تحقیق میں بتایا گیا کہ بیشتر افراد میں بلوغت کے بعد جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے اور یہی وہ عمر ہے جس میں موجودہ عہد میں موٹاپے کی شرح میں بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
محققین کے مطابق جسمانی وزن میں اضافے کی وجہ غذا میں تبدیلی اور جسمانی طور پر کم متحرک ہونا ہوتا ہے۔
اس مقصد کے لیے 2 مختلف تحقیقات کی گئیں اور ایسے شواہد کو دیکھا گیا جو اعلیٰ تعلیم یا ملازمت سے جسمانی وزن، غذا اور جسمانی سرگرمیوں پر اثرات کے حوالے سے تھے۔
تفصیلی تجزیے سے انکشاف ہوا کہ یہ تبدیلی اس وقت زیادہ بڑی ہوتی ہے جب لوگ یونیورسٹی کا رخ کرتے ہیں جہاں ان کی جسمانی سرگرمیوں کے وقت میں اوسطاً 11.4 منٹ تک کمی آجاتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ بچے عموماً ایک ایسے ماحول میں ہوتے ہیں جس میں انہیں صحت بخش غذا اور جسمانی طور پر سرگرم رہنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے مگر یونیورسٹی، ملازمت اور بچوں کی دیکھ بھال کا تناﺅ رویوں میں تبدیلی کا باعث بنتا ہے جو طویل المعیاد بنیادوں پر صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم وقت ہوتا ہے جب لوگ صحت مند یا نقصان دہ عادات کو اپنا کر انہیں بلوغت کی زندگی کا حصہ بناسکتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اولاد کے بعد والدین کی جسمانی سرگرمیوں کے دورانیے میں نمایاں حد تک کمی آتی ہے کیونکہ وہ اپنی صحت کے بجائے بچوں پر بہت زیادہ توجہ دینے لگتے ہیں۔